نئی دہلی( یو این آئی ): سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ اعداد و شمار کے بجائے ملک کے دیہات کی زمینی حقیقت معیشت کی اصل تصویر پیش کرتی ہے۔
منگل سے ملک کی اقتصادی صورتحال پر ایوان میں جاری بحث کا آغاز کرتے ہوئے مسٹر یادو نے آج کہا کہ حکمراں پارٹی معیشت کی حالت سے متعلق اعداد و شمار کے چکر میں لوگوں کو الجھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر معیشت کی حالت صرف اعداد و شمار سے معلوم کی جائے تو فی کس آمدنی کے لحاظ سے 190 ممالک میں ہندوستان کا درجہ 130 واں ہے ۔ بین الاقوامی بھوک انڈیکس میں بھی ہندوستان 125 ممالک میں 111 ویں نمبر پر ہے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ صرف اعداد و شمار ہی معیشت کی اصل حالت پیش نہیں کرتے ، اس کے لیے زمینی تصویر کو دیکھنا ضروری ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مہیش جیٹھ ملانی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی قیادت میں ملک میں بے روزگاری اور مہنگائی کی شرح سب سے کم رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کورونا کے اثرات سے نکل کر اب رفتار پکڑ رہی ہے ۔ کنزیومر پرائس انڈیکس بھی ریزرو بینک آف انڈیا کی 6 فیصد کی شرح سے بہت نیچے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر معیشت کو بے روزگاری اور مہنگائی کے دو پیمانوں پر پرکھا جائے تو اس کی حالت اچھی ہے اور اسمبلی انتخابات کے نتائج اس بات کی گواہی دیتے ہیں۔ کانگریس کے لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کی طرف سے حکومت پر کی گئی تنقید پر انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت بڑے مالی گھوٹالے ہوئے جب مسٹر چدمبرم وزیر خزانہ تھے ۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وسام نے کہا کہ حکمران پارٹی معیشت کی غلط تصویر پیش کر رہی ہے اور سچائی یہ ہے کہ ملک میں لوگ بھوکے اور بے روزگار کاف تعداد میں ہیں۔ اقتدار میں آنے سے پہلے بی جے پی نے ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اسے پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صرف تشہیر کے بل بوتے پر ملک کی خوبصورت تصویر پیش کر رہی ہے جو حقیقت سے بہت دور ہے۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم ) کی مہوا ماجی نے کہا کہ حکمراں جماعت ملک کو وشو گرو بنانے کی بات کر رہی ہے لیکن وہ یہ بھول جاتی ہے کہ اس کے لیے سب سے پہلے معاشی مضبوطی کی ضرورت ہے ، جب ملک کے شہری معاشی طور پر مضبوط ہوں گے تبھی وہ فن، ثقافت کو ترقی اور فروغ دے سکیں گے ۔ اگر ہم ملک کو علم کی دولت سے مالا مال کریں گے تو یہ خود بخود وشو گرو بن جائے گا۔ انہوں نے فوجیوں کے لیے شروع کی گئی اگنی پتھ اسکیم پر بھی تنقید کی اور کہا کہ فوج سے واپس آنے والے اگنی پتھ کی مستقبل کی زندگی غیر یقینی ہے ۔ انہوں نے حکومت پر غیر بی جے پی ریاستوں کے خلاف معاشی امتیاز کا الزام بھی لگایا۔
مزید پڑھیں: جے پور میں کرنی سینا کے سربراہ کا گولی مار کر قتل، لارنس بشنوئی گینگ نے ذمہ داری لی
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی ڈاکٹر فوزیہ خان نے کہا کہ معاشی ترقی صرف اعداد و شمار سے نہیں ہوتی اور اس کے لیے زمینی حقیقت کا جائزہ لینا چاہیے ۔ ملک میں بے روزگاری کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے شاعر دیوی پرساد مشرا کی نظم ‘بے روزگار’ کی کچھ سطریں بھی پڑھیں۔ یہ نظم ایک بے روزگار نوجوان کی حالت زار بیان کرتی ہے اور کہتی ہے ، ‘‘یہ سوال اسے اپنے کیے پر شرمندہ کر دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں خودکشی کرنے والوں میں نو فیصد بے روزگار ہیں۔