زیر تعمیرسرنگ میں پھنسے مزدوروں کواب تک نہیں نکالا جا سکا

0

دہرہ دون (ایجنسیاں): اترکاشی کے سلکیارا گاؤں میں زیر تعمیر سرنگ میں 41 مزدوروں کے پھنس جانے کے واقعے کو نو دن گزر چکے ہیں۔لیکن ایک بھی مزدور کو بحفاظت باہر نہیں نکالا جا سکا ہے۔ جس کی وجہ سے مزدوروں کے اہل خانہ کی انتظامیہ کے تئیں ناراضگی بڑھ رہی ہے۔ان پھنسے ہوئے مزدوروں میں 22 سالہ پشکر سنگھ ایری بھی شامل ہے۔ پشکر کی ماں گنگا دیوی کی صحت تب سے خراب ہو رہی ہے جب سے انہوں نے سنا کہ ان کا بیٹا ٹنل حادثے میں پھنس گیا ہے۔ اس کا بڑا بھائی وکرم جائے حادثہ پر ہے۔

غمزدہ خاندان نے انتظامیہ کے حکام سے اپیل کی ہے کہ ضرورت پڑنے پر گھر اور زمین لے لیں لیکن بیٹے کو بحفاظت واپس لے آئیں۔ انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق پشکر کے چچا مہندر سنگھ نے بتایا ہے کہ صرف 2 ماہ قبل بھتیجا اپنے آبائی گاؤں چھینی گوٹھ آیا تھا۔ اس نے بتایا تھا کہ وہ اس پروجیکٹ میں مزدور کے طور پر کام کر رہا تھا۔ اپنے خاندان کے ساتھ ان کی آخری بات چیت دیوالی کے دن ہوئی تھی، جس دن حادثہ پیش آیا تھا۔

مزدوروں کے لواحقین نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا ہے کہ پھنسے ہوئے کارکنوں سے پائپ کے ذریعے بات چیت کی جا رہی ہے لیکن ان کی آوازیں کمزور ہوتی جا رہی ہیں کیونکہ وہ اندر سے ٹوٹ رہے ہیں اور ان کا حوصلہ کمزور ہوتا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے خاندان کے حوصلے بھی ٹوٹ رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان مزدوروں اور ان کے اہل خانہ میں مایوسی پائی جارہی ہے۔بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ان مزدوروں کو نکالنے کے لیے دہلی سے لائی گئی اوجر مشین نے جمعہ 17 نومبر کی شام سے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔

اندور سے ایک نئی مشین لائی گئی ہے۔ اب افقی طور پر یعنی سامنے سے سوراخ کرنے کے بجائے عمودی طور پر یعنی اوپر سے سوراخ کیے جا رہے ہیں تاکہ ملبہ کو آسانی سے ہٹایا جا سکے۔اتوار تک سرنگ کے اندر 70 میٹر تک پھیلے ملبے میں 24 میٹر سوراخ ہو چکا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آدھا بھی نہیں ہے، اس لیے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کارکنوں کو نکالنے میں ابھی کم از کم 4-5 دن لگ سکتے ہیں۔18 نومبر بروز ہفتہ، حادثے کے ساتویں دن، وزیر اعظم کے دفتر (PMO) کے ڈپٹی سکریٹری منگیش گھلدیال اور وزیر اعظم کے سابق مشیر اور اتراکھنڈ حکومت کے اسپیشل ڈیوٹی کے افسر بھاسکر کھلبے نے جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سلکیارا ٹنل حادثے میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن اب پانچ محاذوں پر چلے گا۔

مزید پڑھیں: ڈریسنگ روم میں وزیراعظم نریندر مودی نے محمد شامی کو گلے لگایا

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق سرنگ کے اندر پھنسے 41 مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کے لیے سرنگ کے دائیں اور بائیں حصوں میں الگ الگ سرنگیں بنائی جا رہی ہیں تاکہ مزدوروں کو وہاں سے نکالا جا سکے۔ اس کے لیے کھدائی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS