غزہ (یو این آئی): حماس کے عسکری ونگ، عزالدین القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو غزہ کے شفا ہسپتال میں “سراب” کے پیچھے بھاگ رہے تھے۔ القاسم بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے حماس کے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر شائع ہونے والی آڈیو ریکارڈنگ میں میدان جنگ میں ہونے والے تصادم کے بارے میں معلومات دیں اور اپنا جائزہ پیش کیا۔
ابو عبیدہ نے اپنی تقریر کے آغاز میں یاد دلایا کہ القسام بریگیڈز 42 دنوں سے اسرائیلی افواج کے خلاف اپنی دفاعی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ہم نے ایک طویل اور مسلسل دفاع کے لیے تیاریاں کی ہیں، ابو عبیدہ نے دعوی کیا کہ غزہ میں اسرائیلی افواج کا ہر لمحہ ان کے لیے نقصان کا باعث بنے گا۔
تل ابیب کی انتظامیہ سے مخاطب ہوتے ہوئے ابو عبیدہ نے کہا کہ انہوں نے جتنے اسرائیلی فوجیوں کو مارا ہے ان کی تعداد اندازے سے کہیں زیادہ ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ القسام بریگیڈز نے حملوں کے آغاز سے ہی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے، ابو عبیدہ نے کہا کہ اسرائیل نے اسیروں کو قربان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ابو عبیدہ نے کہا کہ جب مزاحمتی قوتیں میدان میں لڑ رہی ہیں اور اسرائیلی افواج کو جانی نقصان پہنچا رہی ہیں تو اسرائیلی فوج پر “بے بنیاد الزامات” کے ساتھ اسپتالوں پر حملے کرتے ہوئے خواتین اور بچوں کا بڑی بے دریغی سے قتل کر کے جنگی جرائم کی مرتکب ہو رہی ہے۔
ابو عبیدہ نے وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کے “بزدل” سپاہیوں کی شفا اسپتال میں مزاحمتی فورسز کی تلاش کو “مضحکہ خیز” قرار دیتے ہوئے اسے “سراب کا پیچھا کرنے” سے تشبیہ دی اور کہا کہ اس صورتحال سے اسرائیل کے تکبر اور ساتھ ہی اس کی نامردی کا مظاہرہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: آج ہماری دعائیں قبول کیوں نہیں ہوتیں؟
یہ بھی پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی فوج کے وسیع پیمانے پر حملوں کا سلسلہ جاری
ابو عبیدہ نے کہا کہ “اسرائیلی فوج کا شفا اسپتال میں ٹینکوں کے ساتھ داخل ہونا اس کی ناکامی اور انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں کے عیب کی سب سے بڑی دلالت ہے۔”