نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک اور اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا جس میں غزہ پر جنگ سے متعلق قرار داد منظور نہ ہو سکی۔ سلامتی کونسل کے 2 گھنٹے بند کمرہ اجلاس میں بھی اختلافات ختم نہ ہو سکے اور اجلاس ایک بار پھر ناکام ہوگیا۔
اجلاس میں ایک طرف امریکا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفے کا مطالبہ کر رہا ہے جب کہ کونسل کے دیگر اراکین ’انسانی بنیادوں پر جنگ بندی” کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ غزہ میں ضروری امداد کی فراہمی اور مزید ہلاکتوں کو روکا جا سکے۔
ادھر اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندے نے امریکا کو سیز فائر معاہدے میں رکاوٹ قرار دے دیا۔
غزہ کے حکومتی میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی بمباری کے باعث اوسطاً ہر منٹ میں ایک زخمی اسپتال پہنچتا ہے جبکہ ہر گھنٹے 15 میتیں اسپتالوں میں پہنچائی جاتی ہیں۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ ہر گھنٹے اوسطاً 5 خواتین اور 6 بچے شہید ہو رہے ہیں۔ اسی طرح غزہ کی لگ بھگ 70 فیصد آبادی اسرائیلی بمباری کے باعث بے گھر ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیاں جاری، 24 گھنٹوں میں مزید 306 فلسطینی شہید
غزہ کے حکومتی میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی بمباری کے باعث اوسطاً ہر منٹ میں ایک زخمی اسپتال پہنچتا ہے جبکہ ہر گھنٹے 15 میتیں اسپتالوں میں پہنچائی جاتی ہیں۔