نئی دہلی: اسرائیل غزہ جنگ میں ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور کئی خاندان مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ الجزیرہ کے صحافی وائل الدہودہ کا خاندان بھی اس جنگ کا شکار ہوا ہے۔ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں صحافی کے خاندان کے چار افراد بشمول ان کی اہلیہ، بیٹا اور بیٹی شہید ہوگئے ہیں۔ یہ جانکاری بدھ کو الجزیرہ نیٹ ورک کی طرف سے دی گئی۔ نیٹ ورک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے خلاف ایک بڑا سانحہ رونما ہو رہا ہے، یہ کسی آفت سے کم نہیں۔
BREAKING: The wife, son and daughter of Wael Al-Dahdouh, Al Jazeera Arabic’s bureau head in Gaza, have been killed in an Israeli air raid https://t.co/kaf1moxPRa pic.twitter.com/bw0l8NQIZd
— Al Jazeera English (@AJEnglish) October 25, 2023
صحافی وائل الدہودہ نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگوں کے گھروں کو بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حالانکہ یہ اسرائیلی قبضے کا رواج ہے، لیکن دن کے آخر میں ہم اس جگہ پر ہیں۔ یہ ہمارا مقدر ہے… یہ ہمارا انتخاب ہے اور ہمارے پاس صبر ہے اور ہم اس راستے سے نہیں ہٹیں گے۔ 53 سالہ وائل الدہودہ الجزیرہ کے لیے ایک معروف صحافی ہیں، جو اسرائیل اور غزہ جنگ کے تنازع کی کوریج کر رہے تھے۔ جب اسے اپنے بیوی بچوں کی موت کی خبر ملی تو وہ غزہ کی جنگ کی براہ راست تصاویر نشر کر رہے تھے۔ بیوی اور بچوں کی موت کی خبر سن کر وہ مکمل طور پر ہل گیا۔
“This is the ‘safe’ area that the occupation army spoke of.”
Al Jazeera’s Wael Dahdouh lost his wife, son and daughter in an Israeli air raid in the southern Gaza Strip, where Israel told Palestinians to forcibly evacuate for their safety https://t.co/kaf1moxPRa pic.twitter.com/U12h7kWoFq
— Al Jazeera English (@AJEnglish) October 25, 2023
بعد ازاں قطری نشریاتی ادارے نے صحافی وائل الدہودہ کی تصاویر جاری کیں جو فلسطین کے دیر البلاح میں واقع الاقصیٰ شہداء اسپتال کے مردہ خانے میں رو رہے تھے جہاں وہ اپنے 15 سالہ بیٹے، سات سالہ بیٹی اور دو سالہ پوتے کو اٹھائے ہوئے تھے۔ حملے کے دوران جہاں خاندان کے دیگر افراد وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے وہیں خاندان کے دیگر افراد بھی وہاں سے فرار ہو گئے تاہم اب تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ یہ دعویٰ الجزیرہ کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
The family of Al Jazeera’s Gaza bureau chief Wael Dahdouh has been killed in an Israeli attack at the Al Nuseirat Camp in central Gaza, where they had forcibly evacuated to shelter from Israeli bombardments ⤵️ pic.twitter.com/ya64Lgunbp
— Al Jazeera English (@AJEnglish) October 25, 2023
صحافی وائل الدہودہ کا خاندان غزہ کے ان لوگوں میں شامل تھا جو اسرائیل کی جنگ کی وجہ سے بے گھر ہوئے ہیں۔ براڈکاسٹر نے رپورٹ کیا کہ صحافی الدہودہ کا خاندان غزہ شہر کو خالی کرنے کے بعد ایک عارضی گھر میں رہ رہا ہے۔ اسرائیل نے حماس پر اپنے حملے تیز کر دیے اور غزہ کے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ جنوب کی طرف بڑھ جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں لیوسٹن کے مائن علاقے میں فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد 22 ہو گئی
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ ایک ؔمحفوظ علاقہ ہے۔ تاہم تل ابیب نے اس علاقے اور جنوبی غزہ کے دیگر علاقوں پر فوجی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بے گھر ہونے والوں میں خوف پیدا ہو چکا ہے۔ یہ سب یہاں بھی اتنے ہی غیر محفوظ ہیں جتنے کہ وہ شمالی غزہ میں اپنے گھروں میں تھے۔ ابھی تک اسرائیلی فوج کی طرف سے ان ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔