اسرائیل کے حملے میں الجزیزہ کے صحافی کا کنبہ شہید، خبر کوریج کے دوران ملی جانکاری

0

نئی دہلی: اسرائیل غزہ جنگ میں ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور کئی خاندان مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ الجزیرہ کے صحافی وائل الدہودہ کا خاندان بھی اس جنگ کا شکار ہوا ہے۔ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں صحافی کے خاندان کے چار افراد بشمول ان کی اہلیہ، بیٹا اور بیٹی شہید ہوگئے ہیں۔ یہ جانکاری بدھ کو الجزیرہ نیٹ ورک کی طرف سے دی گئی۔ نیٹ ورک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے خلاف ایک بڑا سانحہ رونما ہو رہا ہے، یہ کسی آفت سے کم نہیں۔

صحافی وائل الدہودہ نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگوں کے گھروں کو بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حالانکہ یہ اسرائیلی قبضے کا رواج ہے، لیکن دن کے آخر میں ہم اس جگہ پر ہیں۔ یہ ہمارا مقدر ہے… یہ ہمارا انتخاب ہے اور ہمارے پاس صبر ہے اور ہم اس راستے سے نہیں ہٹیں گے۔ 53 سالہ وائل الدہودہ الجزیرہ کے لیے ایک معروف صحافی ہیں، جو اسرائیل اور غزہ جنگ کے تنازع کی کوریج کر رہے تھے۔ جب اسے اپنے بیوی بچوں کی موت کی خبر ملی تو وہ غزہ کی جنگ کی براہ راست تصاویر نشر کر رہے تھے۔ بیوی اور بچوں کی موت کی خبر سن کر وہ مکمل طور پر ہل گیا۔

بعد ازاں قطری نشریاتی ادارے نے صحافی وائل الدہودہ کی تصاویر جاری کیں جو فلسطین کے دیر البلاح میں واقع الاقصیٰ شہداء اسپتال کے مردہ خانے میں رو رہے تھے جہاں وہ اپنے 15 سالہ بیٹے، سات سالہ بیٹی اور دو سالہ پوتے کو اٹھائے ہوئے تھے۔ حملے کے دوران جہاں خاندان کے دیگر افراد وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے وہیں خاندان کے دیگر افراد بھی وہاں سے فرار ہو گئے تاہم اب تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ یہ دعویٰ الجزیرہ کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

صحافی وائل الدہودہ کا خاندان غزہ کے ان لوگوں میں شامل تھا جو اسرائیل کی جنگ کی وجہ سے بے گھر ہوئے ہیں۔ براڈکاسٹر نے رپورٹ کیا کہ صحافی الدہودہ کا خاندان غزہ شہر کو خالی کرنے کے بعد ایک عارضی گھر میں رہ رہا ہے۔ اسرائیل نے حماس پر اپنے حملے تیز کر دیے اور غزہ کے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ جنوب کی طرف بڑھ جائیں۔

مزید پڑھیں: مسئلۂ فلسطین کو سلجھانے میں ہندوستان کو مثبت رول ادا کرنا چاہیے :عدنان ابوالہیجاء فلسطینی سفیر کے ساتھ روزنامہ راشٹریہ سہارا کے گروپ ایڈیٹر عبدالماجد نظامی کی خاص بات چیت

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں لیوسٹن کے مائن علاقے میں فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد 22 ہو گئی

اسرائیلی فوج کے مطابق یہ ایک ؔمحفوظ علاقہ ہے۔ تاہم تل ابیب نے اس علاقے اور جنوبی غزہ کے دیگر علاقوں پر فوجی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بے گھر ہونے والوں میں خوف پیدا ہو چکا ہے۔ یہ سب یہاں بھی اتنے ہی غیر محفوظ ہیں جتنے کہ وہ شمالی غزہ میں اپنے گھروں میں تھے۔ ابھی تک اسرائیلی فوج کی طرف سے ان ہلاکتوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS