پروفیسر انور پاشا، جینت، پرینکا اور کنچن یادوRJD کے قومی ترجمان نامزد

0

پٹنه (ایس این بی)
آر جے ڈی کے سکریٹری جنرل اور سابق ریاستی وزیر عبد الباری صدیقی کے دستخط سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد کی ہدایت پر پروفیسر انور پاشا، جینت جگیاسو، پرینکا بھارتی کشواہا اور کنچن یادو کو فوری اثر سے پارٹی کا قومی ترجمان نامزد کیا جاتا ہے۔ ان کی تاجپوشی سے جہاں ایک طرف آر جے ڈی کے تمام بڑے لیڈران نے انہیں مبارکباد پیش کیا ہے۔ وہیں دوسری جانب پارٹی کو ایک نئی طاقت ملی ہے۔ پارلیمانی انتخاب سے قبل آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کی ہدایت پر ان چاروں کو جونئی ذمہ داری ملی ہے اس کا بڑے پیمانے پر خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ریاستی وزیر قانون ڈاکٹر شمیم احمد، کابینہ وزیر اسرائیل منصوری نے کہا کہ آرجے ڈی نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے۔ پارٹی سربراہ لالو پرساد یا دو نے کبھی بھی فرقہ پرستی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور انہوں نے ہمیشہ سیکولرزم اور جمہوریت کے بقا کیلئے اپنی زندگی قربان کر دی۔ یہی وجہ ہے کہ آرجے ڈی کی بڑھتی عوامی مقبولیت سے بی جے پی خوفزدہ رہی ہے۔ ان دونوں وزرا نے کہا کہ پارٹی سربراہ کی ہدایت پر مسٹر انور پاشا اور جینت جگیاسو، پرینکا بھارتی کشواہا اور کنچن یادو کو پارٹی نے قومی ترجمان نامزد کر کے یقیناً انڈیا کو ایک طاقت دی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ بھی لوگ اپنی نئی ذمہداریوں کو پوری ایمانداری کے ساتھ انجام دینے میں کامیاب ہوں گے۔ کیونکہ پارلیمانی انتخاب عنقریب ہے۔ ایسی صورت میں پارٹی سربراہ نے نئے ترجمان بنا کر یقیناً جہاں ایک طرف پارٹی کو اندرونی طور پر مضبوط بنایا ہے۔ وہیں انڈیا اتحاد کو ایک طاقت ملی ہے۔ جبکہ پٹنہ آر جے ڈی مہا نگر کے صدر محمد مہتاب عالم اور سابق ایم ایل سی آزاد گاندھی نے کہا کہ یہ ہمارے لئے مسرت کی بات ہے کہ ہمارے لیڈر لالو پرساد یادو نے فرقہ پرستی سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کیلئے ان چار لوگوں کو پارٹی کا قومی ترجمان بنایا ہے۔ اس سے یقینا پارٹی کو ایک نئی طاقت ملی ہے اور یہ سبھی لوگ اپنے اپنے حلقہ میں اہم مقام رکھتے ہیں اور اس سے پارٹی کو زمینی سطح پر طاقت ملے گی ۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ موجودہ وقت میں بی جے پی نفرت پرستی کے سہارے جمہوریت اور سیکولرزم کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آرجے ڈی واحد سیکولر جماعت ہے جس نے بہار میں بی جے پی کے قدم کو جمنے سے پہلے ہی اکھاڑ دیا اور ریاست میں عظیم اتحاد کو ایک نئی طاقت دی اس کی وجہ سے فرقہ پرست طاقتوں کے حوصلے پست ہوئے ہیں۔ وہیں ریاستی سطح پر پارٹی کے فیصلے کا بڑے پیمانے پر خیر مقدم کیا جارہا ہے۔ آر جے ڈی کے کئی ممبران اسمبلی نے بھی اس تاجپوشی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے پارلیمانی انتخاب میں یہ سبھی لوگ اپنے مشن میں کامیاب ہوتے ہوئے انڈیا اتحاد کو مضبوط کرنے میں مرکزی کردار ادا کریں گے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS