ڈاکٹرراہی فدائی
خلق میں بے مثل ولا ثانی حضورؐ
کائناتِ رب کے ہیں بانی حضورؐ
رحمتوں کے ذکر نے جل تھل کیا
شوق کا موسم ہے بارانی حضورؐ
نغمۂ مشکوٰۃ و مصباح و زجاج
تمغہ ہائے ذات ربّانی حضورؐ
عقل کُل کا فیصلہ ہے، آپؐ کا
ہر اشارہ حکم رحمانی حضورؐ
آپؐ سے بارِ امانت کیا اٹھا
ہوگئی امّت پہ آسانی حضورؐ
برگ و گل کیا خار بھی ہیں بے ضرر
باغ امّت کی نگہبانی حضورؐ
روحِ نعت اس میں عطا ہو، ورنہ پھر
حرف ہو جائیںگے سب فانی حضورؐ
کج نگاہی ہو رہی ہے شرع سے
مر گیا ہے آنکھ کا پانی حضورؐ
اک جنوں ہے، جوش ہے، جذبات ہیں
آپؐ کا در، میری پیشانی حضورؐ
کوچۂ دل میں مہک ہے آپ کی
مشک و عنبر کو پشیمانی حضورؐ
منزلِ امکاں کے راہیؔ پر کرم
بے سرو ساماں ہے سیلانی حضورؐ