دہلوی ریمیڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کی وساطت سے ورلڈ یونانی فائونڈیشن کی جانب سے شیر کشمیر ایگریکلچر ل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹکنالوجی میں ایک پر وقار تقریب کا اہتمام رہا جس میں کم و بیش500سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔ تقریب میں اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹک نا لوجی کشمیر کے وائس چانسلر پروفیسر شکیل احمد رامشو نے بطور چیف گیسٹ شرکت کی۔ تقریب کا عنوان ’’ادویاء مفردا۔مسائل و چیلنجز‘‘ تھا جس میں دیگر معزز مہمانان میں شیر کشمیر ایگریکلچر ل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹکنالوجی کشمیر کے وائس چانسلر پروفیسرنذیر احمد گنائی نے بطور صدرِ محفل شرکت کی۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر موہن سینگھ ڈائریکٹر آیوش جموں وکشمیر، ڈاکٹر یونس مونشی(ڈپٹی ڈائریکٹر آر۔آر۔ آئی۔ یو۔ایم، کلکتہ)، پروفیسر مشتاق احمد(سابقہ عہدیدار یونیورسٹی آف کیپ ٹائون سائوتھ افریقہ)، ڈاکٹر عرفت آرا گرکو (سربراہ آر آر آئی یو ایم سرینگر) وغیرہ نے بھی شرکت کی۔ علاوہ عزیں یونانی ادویات سے تعلق رکھنے والے متعدد اشخاص بشمول تاجران، محققین حضرات اور طلباء کی اچھی خاصی تعدادنے بھی تقریب میں بھر پور حصہ لیا۔ تقریب میں ورلڈ یونانی فائونڈیشن کے صدر حکیم محسن دہلوی نے مہمانان کے روبرو خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔فائونڈیشن کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے ٹکنیکل ایڈوائزر ورلڈ یونانی فائونڈیشن ڈاکٹر یونس مونشی نے کہا کہ مذکورہ انجمن کو قائم کرنے کا خیال کشمیر میں ہی 2011میں پروان چڑھا تھا جس کے بعد 2012 میں انجمن کا باضابطہ قیام عمل میںلایا گیا۔
تقریب میں تین نمایا لیکچرس کا اہتمام تھا جن میں پروفیسر شمیم احمد راتھر،RRIUMسرینگر کا لیکچر زیر عنوان ’’ادویاء۔مفردا سے علاج۔ فوائد اور اہمیت‘‘ شامل تھا۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر آسیہ الارم (Associate Professor-Govt Unani Medical College, Kashmir)اور پروفیسر سجاد احمد گنگو(Dean, Faculty of Forestry, Shere Kashmir University of Sciences and Technology, kashmir) کے لیکچرس بھی شامل تقریب رہے۔
تقریب سے خطاب کے دوران پروفیسر مشتاق احمد(سائوتھ افریقہ) نے اس بات کا انکشاف کیا کہ دور حاضر میں بہت سارے امراض کا مئوثر علاج محض یونانی ادویات سے ہی ممکن ہو پاتا ہے۔
ڈاکٹر موہن سنگھ نے اس موقع پر تحقیق پر زور دیتے ہوئے آیوش جموں و کشمیر کی کارکردگی پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر شکیل احمد رامشو نے اس بات کا انکشاف کیا کہ اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالو جی کشمیر میں حال ہی میں ایک یونانی کلینک کھولا گیا ہے جب کہ ایک آیوش سینٹر کے قیام کا بھی عنقریب ارادہ رکھتے ہیں۔ تقریب میں خطبہ صدارت پروفیسر نظیر احمد گنائی کی طرف سے پیش کیا گیا جنہوںنے اس بات پر زور دیا کہ محکمہ جنگلات اہم جڑی بوٹیوں کی کسانوں سے براہِ راست خریدوفروخت میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
ورلڈ یونانی فائونڈیشن کے جنرل سکریٹری مونس دہلوی نے اس موقع پر حاضریں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خطبہ تشکر پیش کیا۔