نئی دہلی/ہمپی، (یو این آئی) پیر کو ہمپی (کرناٹک) میں ہندوستان کی صدارت میں جی 20 کلچرل ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) کے تیسرے اجلاس کے افتتاحی اجلاس میں پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے صحت مند ترقی اور عالمی ہم آہنگی کے لیے ثقافت کی محرک قوت پیدا کرنے پر زور دیا۔
افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر جوشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کریں جہاں ثقافت نہ صرف معاشروں کی شناخت کا حصہ ہو بلکہ صحت مند ترقی، سماجی اشتراک اور عالمی ہم آہنگی کے لیے ایک محرک قوت بھی ہو۔ جی۔ 20 دنیا کے بڑے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کا ایک اہم فورم ہے ، جس کی اس وقت ہندوستان سربراہی کر رہا ہے۔
کلچرل ورکنگ گروپ کی اس میٹنگ کے موقع پر ہندوستان میں اس سال منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس سے قبل مختلف موضوعات پر منعقد کی گئی میٹنگوں کے سلسلے میں لامبانی کڑھائی کی 1300 پٹیاں آویزاں کی گئی ہیں۔ مسٹر جوشی نے کہا کہ اس میٹنگ میں لامبانی کڑھائی کی اس نمائش سے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ مل سکتی ہے۔
خیال رہے کہ مرکزی وزیر مسٹر جوشی کے پاس کوئلہ اور معدنیات کا بھی قلمدان ہے۔
جی 20 کلچرل ورکنگ گروپ کے اجلاس کی ترجیحات کے بارے میں انہوں نے کہا “ہم چار ترجیحات پر غور و خوض کرنے اور ان کی نشاندہی کرنے سے لیکر عمل درآمد پر مبنی سفارشات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے آگے بڑھے ہیں، جو پالیسی سازی کے مرکز میں رکھنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا۔ . ان ترجیحات میں ثقافتی اثاثوں کا تحفظ اور بحالی، پائیدار مستقبل کے لیے زندہ وراثت کا استعمال، ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں اور تخلیقی معیشت کو فروغ دینا، اور ثقافت کے تحفظ اور فروغ کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھانا شامل ہے۔
مسٹر جوشی نے کہا “ہم یہاں عالمی ثقافتی تبدیلی میں ایک فعال حصہ دار بن رہے ہیں۔ ہم وزارتی سطح پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں چار ترجیحی شعبے شامل ہیں جو ایک جامع اور پائیدار مستقبل کے ہمارے وژن کا سنگ بنیاد ہیں۔
مسٹر جوشی نے کہا کہ گروپ کے سامنے چار ترجیحات ایک ایسی دنیا کی عکاسی کرتی ہیں جو ثقافتی طور پر متنوع لیکن متحد ہے، ایک ایسی دنیا جہاں ثقافتی ور اثت ماضی کا ستون اور مستقبل کا راستہ ہے۔
ثقافت کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہاں “لمبانی کڑھائی” کے خوبصورت پیچوں کی نمائش اپنی نوعیت کی سب سے بڑی نمائش ہے اور اس کا مقصد گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہونا ہے۔ لامبانی کمیونٹی کی 450 سے زیادہ خواتین دستکاروں کی محنت شامل تھی۔
میٹنگ میں آئے ج۔ 20 کے مندوبین کو ہندوستانی وراثت کے تاریخی مقامات جیسے ہیمپی میں وجے وٹھل مندر، رائل انکلوژر اور یونیسکو کی عالمی ثقافتی وراثت سائٹ ییدورو بساونا کمپلیکس کے دوروں پر لے جایا جا رہا ہے۔
ریلیز کے مطابق مندوبین کو دریائے تنگابدرا پر کشتی کی سواری پر بھی لے جایا جا رہا ہے۔ مندوبین شری پتبھیراما سوامی مندر میں یوگا سیشن میں بھی حصہ لیں گے۔