مولانا لیاقت علی قاسمی کا ضلع مہراج گنج کا دس روزہ دورہ، متعدد مقامات پر اصلاحی اور دینی مجالس کا اہتمام

0

عبید الرحمن
آنند نگر مہراج گنج: مولانا اعجاز صاحب نور اللہ مرقدہ کے شاگرد عزیز مولانا لیاقت علی قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ساوتھ زون ممبئی اپنے دینی علمی روحانی اصلاحی پروگرام کے تحت مہراجگنج کے دس روزہ دورے پر ہیں۔ وہ سرزمین نیپال کے شہر بٹول اور ہند و نیپال کے سرحدی علاقہ وغیرہ، بڑے گاؤں اور شہروں میں اصلاحی پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں مختلف جگہوں پرمولانا کے الگ الگ موضوعات پر مفصل بیانات ہوئے ہیں ۔

گوپلا پور شاہ، مدرسہ اصلاح المسلمین مجہنا ملک، مدرسہ نور العلوم مدھولیا نیپال، مدرسہ دارالکتاب والسنة سرج پورہ نیپال، مدرسہ مجیبہ بھیسہیا چوراہا، مدرسہ سراج العلوم شکارگڈھ، جامعہ دارالسلام اہرولی، مدرستہ الابرار کیمپر گنج، مدرسہ ریاض العلوم آنندنگر (پھریندہ) ان مدرسوں میں دینی و اصلاحی پروگرام ہوئے۔ مولانا اپنے اکثر و بیشتر بیانات میں تعلق مع اللہ ترک معصیت و احکام خداوندی اور سنت نبوی کو اپنی زندگیوں میں داخل کرنے پر زور دیا ہے مولانا نے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس سرزمین مہراجگنج میں ایک عالم دین جناب مولانا حفیظ اللہ صاحب رحمة اللہ علیہ سے پورے مہراجگنج و اطراف میں جو فیض پہنچایا اور اللہ تعالیٰ نے حضرت سے جو کام لیا وہ کئی جماعتیں مل کر نہیں کرسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ رحمتہ اللہ علیہ دینی علمی شخصیت کے ساتھ ساتھ ایک زبردست روحانیت کے بادشاہ تھے، وقت کے بڑے بڑے علماء صلحاء آپ کے پاس اصلاحی تعلق قائم کرنے آتے تھے۔

مولانا قاسمی نے مختلف جگہوں پر اپنے بیانات میں لوگوں سے یہ اپیل کی کہ وہ گناہوں کو ترک کر دیں خواہ صغیرہ گناہ ہو یا کبیرہ اور ان گناہوں کی نحوست کی وجہ سے آج عمروں میں برکتیں ختم ہوچکی ہیں کثرت گناہوں کی وجہ سے رزق میں برکت نہیں رہی، کاروبار میں برکتیں نہیں، اولادیں نافرمانی کے دہانے پر ہیں، جب ہمارا تعلق رشتہ قرآن کریم سے مضبوط تھا تب اللہ تعالیٰ نے ہماری ہر قدم پر رہنمائی کی ہے اللہ تعالیٰ کی رحمتیں، برکتیں جوش مارتی تھیں۔ آج قرآن کریم سے رشتہ کمزور ہوگیا ہے تو ہم پوری دنیا میں ذلیل وخوار ہورہے ہیں، مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنا رشتہ اللہ تعالیٰ سے مضبوط کریں اس کے بتائے احکامات پر عمل کریں، انہوں نے کہا کہ تمام پریشانیوں کا حل اللہ تعالیٰ سے قرب حاصل کرنے میں ہے۔
اس موقع پر حافظ محمد عمر، حافظ اقبال، مولانا سراج الدین، مولانا عبید الرحمن، مولانا عزیر، مولانا کلیم الدین، حافظ عبد الوحید، حافظ عبید الرحمن، حافظ نظام الدین کے علاوہ اہم شخصیات موجود تھیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS