نئی دہلی (پی ٹی آئی) حکومت نے منگل کے روز کہا کہ نئی پارلیمنٹ کی عمارت کی تعمیر کی تخمینہ لاگت 971 کروڑ روپے ہے۔ شہری اور رہائشی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے لوک سبھا میں مالا رائے کے سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر کے ٹینڈر کو کھلی بولی کے ذریعے طلب کیا گیا تھا۔ میسرز ٹاٹا پروجیکٹس لمیٹڈ 861.91 کروڑ روپے کے ٹینڈر کے ساتھ کم سے کم ٹینڈر لینے والا بن کر ابھرا۔ پوری نے کہا ، "منصوبوں کو حتمی شکل دینے کے بعد سنٹرل ویسٹا ایوینیو اور دیگر عمارتوں کی ترقی اور بحالی کی تخمینہ لاگت میں اضافہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ عمارت کی تعمیر کا کام سال 1921 میں شروع کیا گیا تھا اور یہ 1927 میں مکمل ہوا تھا۔ اس طرح یہ عمارت پہلے ہی 93 سال پرانی ہے۔ اس کے بعد اس کو ورثہ کیٹیگری 1 عمارت قرار دیا گیا ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ پارلیمنٹ کی موجودہ مانگ پوری کرنے کے لئے اس کی سہولیات ناکافی ہیں۔ دفتری جگہ کی شدید قلت ہے اور ممبران پارلیمنٹ کے لئے الگ کمرے نہیں ہیں۔ ہردیپ پوری نے کہا کہ آزادی کے بعد سنٹرل ویسٹا کی دوسری عمارتیں جیسے کرشی بھون ، ادیوگ بھون وغیرہ تعمیر کی گئیں۔ یہ عمارتیں 50 سال سے زیادہ پرانی ہیں اور دفتر کے موثر ماحول کیلئے ان عمارتوں میں کام کرنے کی جگہ ، پارکنگ ، سہولیات اور خدمات کا فقدان ہے۔
- Business & Economy
- Regional
- Delhi NCR
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- National
- Opinion & Editorial
- Politics
پارلیمنٹ کی نئی عمارت پر تعمیری لاگت 971 کروڑ : حکومت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS