واشنگٹن:(یوا ین آئی) امریکی صدر جو بائڈن کی انتظامیہ نے نائن۔ الیون دہشت گردانہ حملوں سے متعلق فائل کی از سر نو نظرِ ثانی کرنے اور امریکی حکومت کی جانب سے خفیہ رکھی جانے والی دستاویز کو حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے سامنے آشکار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ترکی میڈیا کے مطابق امریکی وزارت قانون نے بھی 9/11 کے بارے میں ہلاک شدگان کے لواحقین کو حملوں کے بارے میں مزید آگاہی کرانے کی بھی اطلاع دی ہے۔واضح رہے کہ نائن الیون حملوں کا نشانہ بننے والے افراد کے عزیز و اقارب نے گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائڈن کو ایک خط بھیجتے ہوئے حملوں کے بارے میں بعض معلومات کو خفیہ رکھنے کے عمل کو جاری رکھنے کی صورت میں امسال 20ویں برسی کی تقریبات میں شرکت نہ کرنے کا اشارہ دیا تھا۔متاثرہ کنبوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افرادنے حملوں میں ’سعودی عرب کا ہاتھ ہونے‘ کے دعوے کے ساتھ اس ملک کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔تا ہم سعودی عرب ان دعووں کو مسترد کرتا چلا آیا ہے۔وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بائڈن ”ملکی انتظامیہ کو قوانین کے تقاضے کے مطابق زیادہ سے زیادہ سطح پر شفافیت کا مظاہرہ کرنے کے معاملے پر اٹل ہیں۔“انہوں نے کہاکہ میں وزارت قانون کا اس سے پیشتر امریکی حکومتوں کی جانب سے خفیہ رکھی جانے والی دستاویز پر نظر ثانی کرنے اور متاثرہ کنبوں کو اس سے آگاہی کرانے کے اقدام کا خیر مقدم کرتا ہوں خیال رہے کہ امریکی حکومت پر، سعودی حکومت کے حملوں میں کردار سے متعلق بعض معلومات کو خفیہ رکھنے پر نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔
:9/11 خفیہ دستاویزات سے متاثرین کے کنبوں کو آگاہ کرنے کا فیصلہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS