نوح (ایجنسیاں): 31 جولائی کو نوح میں ہونے والے فسادات کے بعد پولیس نے بغیر پوچھ گچھ اور ثبوت کے لوگوں کو اٹھایا۔ تشددکی وجہ سے کوئی گھر لوٹ رہا تھا۔ کوئی امتحان دے کر آ رہا تھا۔ جن لوگوں کے نام لیے گئے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ جو چل بھی نہیں سکتے تھے ان پر بھی فسادات کا الزام لگایا گیا۔ 125 دنوں میں 580 مقدمات میں ملزمان کی ضمانتیں ہوئیں۔ ایک دن میں 40-50 تک کو ضمانتیں دی گئیں۔ ایڈووکیٹ طاہر حسین روپڑیا نوح کے فسادات میں ملوث زیادہ تر لوگوں کے وکیل ہیں۔
پولیس نے فسادات میں 60 ایف آئی آر درج کیں۔ 980 مقدمات میں لوگوں کو ملزم بنایا گیا۔ 420 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ 3 انکاؤنٹر بھی کئے گئے۔ اب آہستہ آہستہ ملزمان ضمانت پر رہا ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: سیتارام یچوری نے ٹھکرایا رام مندر کے افتتاح کا دعوت نامہ
مقدمات لڑنے والے وکلاکے مطابق تقریباً 70 فیصد ملزمان ضمانت پر باہر آچکے ہیں، 420 میں سے نصف یعنی 210 ملزمان کے مقدمات ایڈووکیٹ طاہر لڑرہے ہیں۔