دہلی کے 32 فیصد ممبران اسمبلی کا پس منظرمجرمانہ، ابتک 6ہزار کروڑ روپے کے انتخابی بانڈ فروخت:اے ڈی آر

0

نئی دہلی: ہندوستان میں جمہوری نظام، جمہوری اقدار اور عوامی نمائندوں پر گہری نظر رکھنے والی تنظیم ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کا کہنا ہے کہ دہلی کے 32 فیصد ممبران اسمبلی کا مجرمانہ پس منظر رہا ہے۔ ان میں 14 ممبران اسمبلی ایسے ہیں جن کا ریکارڈ بہت زیادہ مجرمانہ ہے۔ یعنی ان کے خلاف سنگین مجرمانہ ریکارڈہیں ان ریکارڈ کا اعلان انہوں نے خود الیکشن کمیشن کے سامنے کیا ہے۔ اے ڈی آر کے ذریعہ جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 2015کے الیکشن میں 144 یعنی 17فیصد امیدواروں کا ریکارڈ مجرمانہ تھا۔ ان74امیدواروں میں سے 11 فیصد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج تھے۔ اعدادوشمار جمع کرنے میں دہلی الیکشن واچ نے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کی مدد کی ہے۔ 2015میں جو ممبران اسمبلی منتخب ہوتے تھے ان میں 42کروڑ ہی تھے جو کل ممبران ممبران اسمبلی کا61فیصد ہے۔ 2015کے اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے 70 میںسے67سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی جب کہ بی جے پی صرف تین ممبران اسمبلی کو ہی جتواسکی تھی۔عام آدمی پارٹی کو54.3 فیصد ووٹ ملے تھے جبکہ بی جے پی کے حق میں صرف 32.2 فیصد ووٹ پول ہوئے تھے۔ عام آدمی پارٹی کے امیدوار مہندر یادو کو سب سے زیادہ ووٹوں سے کامیابی ملی تھی وکاس پوری اسمبلی حلقہ میں یادو کو62.53 فیصد ووٹ ملے تھے۔ ان کو اپنے قریب ترین حریف سے 77.665 سے زیادہ ووٹ ملے تھے۔ دہلی اسمبلی کے الیکشن میں پولنگ 8 فروری کو ہوگی اور نتائج کا اعلان 11فروری کو ہوگا۔دہلی میں 13,750 پولنگ اسٹیشن بنائے جارہے ہیں۔ الیکشن میں 90,000 افسران تعینات ہوں گے۔ دہلی کی کل 70 سیٹوں میں سے 58جنرل زمرے کی سیٹیں ہیں۔12 ایس ٹی زمرے کے ہیں۔ ایس ٹی زمرے کی کوئی سیٹ دہلی میں محفوظ نہیں ہے۔
دوسری جانب انتخابی بانڈ کی اسکیم لائے جانے سے اب تک 6128.72 کروڑ روپے کے کل 12313 انتخابی بانڈ بیچے گئے تھے۔ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) نے ایک تجزیے میں یہ بتایا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، ان میں سے 6108.47 کروڑ روپے کے 12173 بانڈ کوسیاسی پارٹیوں نے طے مدت کے اندر بھنا لیا۔ اے ڈی آر کے ذریعے دائر آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق سب سے زیادہ بانڈس ممبئی میں بیچے گئے۔ وہاں 1879.96 کروڑ روپے کے 2899 بانڈس بیچے گئے جو کہ مجموعی طور پربیچے گئے بانڈ کا 30.67 فیصد ہے۔ممبئی کے بعد کولکاتہ میں 1440.337 کروڑ روپے (23.50 فیصد)کے 3478 بانڈ بیچے گئے اور 918.58 کروڑ روپے (15 فیصد) کے 1630 بانڈس نئی دہلی میں بیچے گئے۔اعداد وشمارسے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ 12 مرحلوں کے دوران 6108.47 کروڑ روپے کے 12173 بانڈ بھنائے گئے تھے، انتخابی بانڈ کی کل قیمت کا 59.20 فیصدی صرف 2مہینوں مارچ (8ویں مرحلے) اور اپریل (9ویں مرحلے) میں بھنایا گیا تھا۔اے ڈی آر کے تجزیے میں کہا گیاکہ سب سے زیادہ قیمت کے بانڈس پچھلے سال اپریل میں 9ویں مرحلے کے دوران بھنائے گئے، جس میں 2251.32 کروڑ (36.86 فیصد)کے 4607 بانڈ بھنائے گئے۔ اس کے بعد پچھلے سال مارچ میں 8ویں مرحلے کے دوران 1364.69 کروڑ (22.34 فیصدی)کے 2738 بانڈس بھنائے گئے اور اس کے بعد پچھلے سال مئی میں 819.26 کروڑ (13.41 فیصد)کے 1153 بانڈس بھنائے گئے۔ اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 12 مرحلوں کے دوران بیچے گئے 12313 بانڈس میں سے 6524 بانڈس (45.68 فیصد) ایک کروڑ کی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS