کشمیری ٹرانسپوٹروں کی حالتِ زار،ہزاروں گاڑیاں سال بھر سے بیکار کھڑی

    0

    سرینگر:صریرخالد،ایس این بی
    دفعہ  370کی تنسیخ اور پھر کووِڈ19-سے بچاؤ کی ایک تدبیر کے تحت ہوئی ہڑتال نے جہاں وادیٔ کشمیر میں سبھی طبقوں کو متاثر کیا ہے تاہم ٹرانسپورٹروں کی حالت کچھ زیادہ ہی خراب ہے۔سماج کے اس اہم ترین طبقہ کی معاشی حالت اس حد تک خراب ہے کہ بیشتر ٹرانسپوٹر اپنا گھر چلانے کیلئے گاڑیاں بیچنے پر آئے ہیں لیکن ستم ظریفی یہ کہ انکی گاڑیاں تک خریدنے کیلئے کوئی تیار نہیں ہے۔
    جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ علاقہ میں شبیر احمد حجام نامی ایک نوجوان ڈرائیور کئی سال تک ایک مقامی ٹرانسپوٹر کی ٹیکسی چلاتے رہے تاہم گذشتہ سال انہوں نے اپنی ٹیکسی لے لی۔وہ کہتے ہیں ’’قلیل تنخواہ پر گھر کا گذارہ نہیں ہو پارہا تھا اور اسی لئے میں نے اپنی ٹیکسی لینے کی سوچی،کچھ قرضہ لیا،کچھ بچت تھی اور کچھ سسرالی رشتہ داروں نے مدد کی اور میں ایک اسکینڈ ہینڈ ٹویرا گاڑی لے آیا‘‘۔شبیر نے سوچا تھا کہ انکی آمدنی کئی گنا بڑھ جائے گی لیکن انہیں اپنی گاڑی لئے چند ہی دن گذرے تھے کہ دفعہ  370کی تنسیخ کے حوالے سے پہلے مہینوں کا کرفیو اور پھر احتجاجی ہڑتال ہوئی۔مہینوں پر محیط یہ مصیبت ٹلنے ہی والی تھی کہ کووِڈ پھیلاو شروع ہو گیا۔ 

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS