بلندشہر:زہریلی شراب پینے سے 5کی موت،16کی حالت نازک

0

بلندشہر: اترپردیش کے ضلع بلندشہر کے سکندرآباد علاقے میں زہریلی شراب پینے سے کم از کم 5افراد کی موت ہوگئی جب کہ متعدد 16افراد شدید طور سے زخمی ہوگئے۔
وہیں اس پورے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے خاطیوں کے خلاف راسکا کے تحت کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔انہوں نے سینئر افسران کو فورا موقع پر پہنچ کر ہر متاثر کو بہتر علاج کو یقینی بنانے اور خاطی دلیوری کے خلاف بھی سخت کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنتوش کمار سنگھ نے جمعہ کو بتایا کہ اس سلسلے میں لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے کے پاداش میں سکندرآباد کے انچارج انسپکٹر، ایک داروغہ اور دو سپاہیوں کو معطل کردیا گیا ہے۔ کلیدی ملزم فی الحال فرار ہے حالانکہ اس کے کنبے کے تین افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ گاؤں جیتگڑی میں گذشتہ 9افراد نے گاؤں کے ہی ایک شخص سے شراب خریدی اور سبھی نے ایک ساتھ بیٹھ کر شراب پی۔دیر رات ان میں سے ستیش(35)،کلوا(40)،رنجیت(41)اور سکھ پال(60)کی حالت بگڑنے لگی۔ اہل خانہ نے متاثرین کو اسپتال میں داخل کرایا لیکن چاروں نے راستے میں ہی دم توڑدیا۔وہیں شراب پینے والے دیگر پانچ افراد کو بھی علی الصبح اسپتال میں داخل کرایا گیا جس میں سے ایک کی دوران علاج موت ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ شراب استعمال کرنے 8دیگر گاؤں کے افراد کو بھی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ محکمہ آبکاری کی ٹیم بھی گاؤں جیتگڑی پہنچ کر معاملے کی جانچ شروع کردیا ہے۔ضلع مجسٹریٹ روندر کمار اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنتوش کمار سنگھ آج صبح موقع پر پہنچ گئے۔ایس ایس پی نے بتایا کہ زہریلی شراب پینے سے پانچ افراد کی موت ہوئی ہے وہیں 16افراد کی حالت کافی نازک ہے جن کو سرکاری اور پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
دوسری جانب سے مقامی مکینوں نے ڈی ایم ایس ایس پی کے سامنے پولیس  پر ملی بھگت کے ذریعہ گاؤں میں غیر قانون شراب فروخت کرانے کا الزام لگایا ہے۔مقامی افراد کے مطابق پولیس کی پست پناہی میں شراب مافیا کھلے عام غیر قانونی شراب فروخت کررہے ہیں۔اس کاروبار میں گاؤں کے ہی کلدیپ کا نام سامنے آیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS