علی گڑھ پولیس نے فروری میں شہر میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کے الزام میں گرفتار 4 افراد پر سخت قومی حفاظتی ایکٹ (این ایس اے) نافذ کیا، جس کے تحت ان کو بغیر کیس جرم کے 12 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔
علی گڑھ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) منیراج جی نے بتایا کہ این ایس اے کا حکم جمعہ کی رات جیل میں موجود چاروں کے لئے دیا گیا تھا۔
ان چاروں کی شناخت عمران ، انور ، صابر اور فہیم الدین کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ اس وقت جیل میں ہیں اور سیشن عدالت میں ان کی ضمانت کی درخواست زیر التوا ہے۔
ان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت فعال طور پر کی جارہی تھی۔ اس کیس میں گرفتار کچھ دیگر افراد کو حال ہی میں ضمانت مل گئی تھی۔
"ایس ایس پی نے کہا،"ضلعی حکام نے ان (چاروں) کو این ایس اے کے تحت چارج کرنے کا فیصلہ کیا چونکہ ان پٹ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اگر وہ ضمانت پر نکل آئے تو وہ امن کو خطرہ بن سکتے ہیں۔ این ایس اے کے حکم پر ان کو جمعہ کی رات جیل میں ہیجا گیا تھا۔"
این ایس اے کے تحت ، لوگوں کو بغیر کسی الزام کے 12 ماہ تک حراست میں لیا جاسکتا ہے اگر حکام مطمئن ہوں کہ ان سے قومی سلامتی یا امن و امان کو خطرہ ہے۔
ان چاروں افراد کو 23 فروری کو اس تشدد میں کردار کے لئے گرفتار کیا گیا تھا جب پرانے شہر کے علاقے میں پولیس اور شہریوں میں شہریت (ترمیمی) قانون (سی اے اے) کے مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس میں کم از کم پانچ افراد زخمی ہوئے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ افراد اپر کوٹ علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں پر آتش زنی ، املاک میں توڑ پھوڑ اور پتھراؤ کرنے میں ملوث ہیں اور پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے اور ربڑ کی گولیوں سے فائر کیا۔