نئی دہلی(ایس این بی) سی اے اے اور این آر سی کی آڑ میں فروری 2020 میں فسادات کے ایک معاملے میں عدالت نے عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہر حسین اور پانچ دیگر کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔ کڑ کڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج وریندر بھٹ نے کہا کہ شواہد سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ طاہر حسین فسادات کے دوران نہ صرف خاموش تماشائی تھے بلکہ وہ فسادات بھی کروا رہے تھے۔ شواہد کے مطابق وہ قریبی مسجد چاند باغ پھولا کے علاوہ اپنے گھر سے فسادات کروا رہا تھا۔جج نے اس کیس میں دیگر پانچ لوگوں انس، فیروز، جاوید، گلفام اور شعیب عالم کے خلاف بھی فرد جرم عائد کی ہے۔ واضح رہے کہ اسی دوران دنیا کے دوسرے جمہوری ملک کے اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہندوستان آئے تھے۔ فسادات کے دوران 53 افراد ہلاک اور700 سے زائد زخمی ہوئے۔ یہ معاملہ کھجوری خاص تھانے کا ہے۔ جو 25 فروری 2020 کو ہوا۔ اس معاملے میں سات سو سے زیادہ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔عدالت نے جمعہ کو تمام ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 120 بی، 147، 148، 427، 435، 436، 395، 149 کے علاوہ 109 اور 114 کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔ استغاثہ کے مطابق فسادات کے حوالے سے پہلے ہی ایک سازش رچی گئی تھی اور اس کے مطابق دوسرے مذہب کے گھر اور دکان کو لوٹ کر آگ لگا دی گئی تھی۔ فساد بھڑکانے کی تیاریاں پہلے سے کی گئی تھیں اور طاہری حسین کے گھر کی چھت پر پتھر، اینٹیں، پیٹرول بم، بوتلیں وغیرہ جمع کر دی گئی تھیں۔ اس دوران طاہر حسین نے دیگر ملزمان کو غیر مسلموں کے خلاف اکسایا اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی۔ جس سے دوسرے مذہب کے لوگ مشتعل ہو گئے اور انہوں نے غیر مسلموں پر اینٹ، پتھر، شیشہ وغیرہ پھینکنا شروع کر دیا اور ان کے گھر اور دکان کو جلا دیا۔
دہلی فسادات معاملہ :سابق کونسلر طاہر حسین سمیت 6 کیخلاف الزامات طے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS