امپھال (پی ٹی آئی): منی پور کے کانگپوکپی ضلع میں پیر کو تشدد کے ایک تازہ واقعہ میں 2 مخالف گروپوں کے درمیان گولی باری کے دوران 2 لوگوں کی موت ہو گئی۔ پولیس نے یہ جانکاری دی۔ گولی باری ہاروتھیل اور کوبشا گاؤں کے درمیان ایک مقام پر ہوئی۔ حالانکہ پولیس ابھی تک اس بارے میں واضح نہیں ہے کہ گولی باری کے واقعہ کی وجہ کیا تھی۔ ایک قبائلی تنظیم نے دعویٰ کیا کہ کوکی -زو کمیونٹی کے لوگوں پر بلا اشتعال حملہ کیا گیا اور ضلع میں ’بند‘ کا اعلان کر دیا گیا۔
مئی کے اوائل میں شمال مشرقی ریاست میں میتئی اور کوکی کمیونٹیوں کے درمیان نسلی لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اس خطہ میں گاؤں والوں کے درمیان گولی باری کے کئی واقعات ہوئے۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ علاقہ میں اضافہ فورس تعینات کی گئی ہے اور واقعہ میں شامل لوگوں کی گرفتاری کے لیے تلاشی جاری ہے۔ کوکی-زو کمیونٹی کے لوگوں پر ’بلا وجہ حملے‘ کی مذمت کرتے ہوئے کانگپوکپی کی ’کمیٹی آن ٹرائبل یونٹی‘ (سی او ٹی او) نے کانگپوکپی ضلع میں ’ایمرجنسی بند‘ کا اعلان کیا۔ سی او ٹی یو نے ایک میٹنگ میں یہ بھی مطالبہ کیا کہ سرکار قبائلیوں کے لیے الگ انتظامیہ کا انتظام کرے۔ درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کا دورجہ دینے کی میتئی کمیونٹی کی مانگ کے خلاف پہاڑی اضلاع میں 3 مئی کو منعقد ’قبائل اتحاد مارچ‘ کے بعد بھڑکنے والے تشدد میں اب تک 180 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: زیر تعمیرسرنگ میں پھنسے مزدوروں کواب تک نہیں نکالا جا سکا
منی پور کی آبادی میں میتئی لوگوں کی تعداد تقریباً 53 فیصد ہے اور وہ زیادہ تر امپھال وادی میں رہتے ہیں، جبکہ قبائل، جن میں ناگا اور کوکی شامل ہیں، 40 فیصد ہیں اور خاص طو رپر پہاڑی ضلعوں میں رہتے ہیں۔