نئی دہلی (پی ٹی آئی) قومی اطفال حقوق تحفظ کمیشن (این سی پی سی آر) نے سپریم کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ یکم اپریل 2020 سے اب تک مجموعی طور پر 1,47,492 بچوں نے کووڈ19- اور دیگر اسباب سے اپنے ماں یا باپ میں سے کسی ایک یا دونوں کو کھو دیا ہے۔ کووڈ19- وبا کے دوران ماں باپ کو کھونے والے بچوں کی دیکھ بھال اور سکیورٹی کو لے کر از خود نوٹس والے معاملے میں این سی پی سی آر نے کہا کہ اس کے اعداد و شمار ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ذریعہ اپنے ’بال سوراج پورٹل-کووڈ کیئر‘ پر 11 جنوری تک اپ لوڈ کیے گئے اعداد و شمار پر مبنی ہیں۔ وکیل سوروپما چترویدی کے توسط سے دائر حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ 11 جنوری تک اپ لوڈ کیے گئے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ دیکھ بھال اور سکیورٹی کی ضرورت والے بچوں کی مجموعی تعداد 1,47,492 ہے جن میں یتیم بچوں کی تعداد 10,094 اور ماں یا باپ میں سے کسی ایک کو کھونے والے بچوں کی تعداد 1,36,910 اور چھوڑ دیے جانے والے بچوں کی تعداد 488 ہے۔ کمیشن کے مطابق جنس کی بنیاد پر 1,47,492 بچوں میں سے 76,508 لڑکے، 70,980 لڑکیاں اور 4 ٹرانسجینڈر ہیں۔ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ کل بچوں میں سے سب سے زیادہ 59,010 بچے 8 سے 13 سال کی عمر کے زمرے کے ہیں، جبکہ دوسرے مقام پر 4 سے 7 سال کے بچے ہیں، جن کی کل تعداد 26,080 ہے۔ کمیشن نے بچوں کی پناہ کی موجودہ صورتحال کی بھی جانکاری دی ہے، جس کے مطابق زیادہ تر بچے (125205) ماں یا باپ میں سے کسی ایک کے ساتھ ہیں، جبکہ 11272 بچے خاندان کے ارکان کے ساتھ اور8450بچے سرپرستوں کے ساتھ ہیں۔
’کورونا:147492 بچے ماں یا باپ یا دونوں سے محروم‘
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS