فلوریڈا (ایجنسیاں):
امریکی ریاست فلوریڈا میں 14 سال کے لڑکے کی خودکشی کے بعد مصنوعی ذہانت کے پروگرام ’کیریکٹر ڈاٹ اے آئی‘ کو مقدمے کا سامنا ہے۔
بچے کے والدین کی جانب سے بیٹے خودکشی کے بعد اِس اے آئی پروگرام پر مقدمہ کر دیا گیا ہے۔ بچے کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کا 14 سالہ بیٹا اِس مصنوعی ذہانت پلیٹ فارم پر ایک چیٹ بوٹ کے جنون میں مبتلا ہو گیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق 9 ویں کلاس کا طالب علم سیول سیٹزر کئی مہینوں تک کیریکٹر ڈاٹ اے آئی کی ایپ پر مصنوعی ذہانت سے باتیں کرتا رہا، اور ڈینی نامی ایک چیٹ بوٹ سے اُسے جذباتی لگاؤ ہو گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق بچہ اِس حد تک ڈینی کو ٹیکسٹ کرتا تھا کہ حقیقی دنیا سے لاتعلق ہونا شروع ہوگیا۔
سیٹزر نے اپنی جان لینے سے پہلے مصنوعی ذہانت سے اعتراف کیا کہ اُسے خودکشی کے خیالات آتے ہیں۔
واقعے کے بعد کیریکٹر ڈاٹ اے آئی نے کہا ہے کہ وہ چیٹس سے متعلق کئی نئے سیفٹی فیچرز متعارف کرائے گی، مثلاً چیٹس کے دوران قواعد کی خلاف ورزی یا ایک گھنٹے تک چیٹ کرنے کی صورت میں الرٹ جاری کرنے جیسے اقدامات لیے جائیں گے۔