موسم کی پہلی بڑی برفباری،معمولاتَ زندگی درہم برہم

    0

    سرینگر(صریر خالد،ایس این بی): وادیٔ کشمیر میں موسم کی بھاری برفباری ہونے کی وجہ سے یہاں کے معمولاتِ زندگی بُری طرح متاثر ہوگئے ہیں۔اس دوران محکمۂ موسمیات نے کم از کم اگلے تین دن کے دوران بھاری یا بہت بھاری مزید برفباری کی پیشگوئی کی ہے جسکی وجہ سے لوگ تشویش میں مبتلا ہیں۔سرکاری انتظامیہ نے تاہم کسی بھی صورتحال سے نپٹنے کیلئے تیار ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے مختلف اضلاع میں خصوصی کنٹرول روم قائم کرکے لوگوں سے بوقتِ ضرورت رابطہ کرنے کیلئے کہا ہے۔
    حالانکہ رواں موسمِ سرما میں ابھی تک وادی کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی کئی بار برفباری ہوئی ہے تاہم محکمۂ موسمیات کی پیشگوئی کے عین مطابق اتوار کو ابھی تک کی سب سے بھاری برفباری ہوتے دیکھی گئی۔سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں سنیچر کو موسم بڑی حد تک خوشگوار تھا تاہم اتوار کی صبح لوگوں نے برف کی سفید چادر کو پورا منظر نامہ بدلے ہوئے پایا۔چناچہ پورا دن وقفے وقفے سے ہوئی برفباری کی وجہ سے معمولاتِ زندگی بُری طرح متاثر ہو گئی ہیں جبکہ بعض بالائی علاقوں میں آمد و رفتہ کے سبھی چھوٹے اور بڑے راستے مسدود ہو گئے ہیں اور بجلی و پینے کے پانی کی سپلائی تتر بتر ہوگئی ہے۔کئی علاقوں سے لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے صبح سے بجلی سپلائی بحال ہوتے نہیں پائی اور وہ بڑی مشکلات سے دوچار ہیں۔یاد رہے کہ موسمِ سرما میں ویسے بھی وادیٔ کشمیر میں چوبیس گھنٹوں میں بس چند ہی ایک گھنٹوں کیلئے بجلی دستیاب رہتی ہے البتہ برفباری کے بعد کئی علاقوں میں سپلائی کے نظام میں خرابیاں آنے کے نتیجہ میں بجلی پوری طرح غائب ہوگئی ہے۔
    سرینگر میں شام گئے تک نصف فُٹ سے زیادہ برف جمع ہوگئی تھی جبکہ یہاں سے باہر کے کئی اضلاع سے وہاں کئی کئی فُٹ برف کے جمع ہونے کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔ ڈویژنل انتظامیہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ وادی کے سبھی علاقوں میں مختلف محکموں کے افسر اور اہلکار سرگرم ہیں اور لوگوں کی مشکلات کو دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے ترسیلی نظام میں خرابی آنے کی وجہ سے بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں دقعتیں درپیش ہیں لیکن انہیں جلد ہی دور کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سبھی ضلع کمشنروں کو خصوصی کنٹرول روم قائم کرکے فون نمبرات کی تشہیر کرنے کیلئے کہا گیا ہے تاکہ لوگ بوقتِ ضرورت رابطہ کرسکیں۔جنوبی کشمیر کے دچھنی پورہ علاقہ میں ضلع ترقیاتی کونسل کے لئے حال ہی منتخب ہوئے ایک ممبر نسار احمد میر نے بتایا کہ انکے علاقہ میں بھاری برف گری ہے تاہم انہوں نے انتظامیہ کو فوری متحرک کراکے سبھی اہم سڑکوں کو قابلِ استعمال بنوادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمۂ بجلی کے پاس ذرائع اور وسائل کی کمی کے باوجود بھی ترسیلی نظام کو بحال کرنے کی کوشش جاری ہے اور انہیں رات تک بجلی سپلائی کے بحال ہونے کی امید ہے۔
    دریں اثنا محکمۂ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے بتایا کہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بالائی اور میدانی علاقوں میں مزید بھاری سے بہت بھاری برفباری ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بارے میں سرکاری انتظامیہ کو بتایا گیا ہے ۔
    واضح رہے کہ وادیٔ کشمیر میں ابھی سردی کا چالیس روزہ شدید ترین دورانیہ،جسے مقامی طور چلۂ کلان کہا جاتا ہے، چل رہا ہے۔اس دورانیہ میں یہاں کا درجۂ حرارت منفی کئی ڈگری تک گر جاتا ہے اور ساتھ ہی بھاری برفباری کا امکان بھی رہتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS