محبت اور جذبات میں ڈوب کر دی گئی دلیلیں قانونی بحث نہیں ہو سکتیں: سپریم کورٹ

0

سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز کہا کہ جذبات اور محبت سے سرشار ہو کر دیئے گئے دلائل قانونی بحث کا حصہ نہیں بن سکتے۔
جسٹس ارون مشرا ، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کرشن مراری پر مشتمل ڈویژن بنچ نے معروف وکیل پرشانت بھوشن کے خلاف تقریبا 11 سال پرانے توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت کے دوران یہ تبصرہ اس وقت کیا جب اس معاملے میں سابق وزیر قانون شانتی بھوشن نے خود کو فریق بنانے کی عرضی پر غور کرنے کی درخواست کی۔
جسٹس مشرا نے کہا کہ " (شانتی) بھوشن، آپ اتنے سینئر ہیں کہ آپ کو اس معاملے میں فریق نہیں بنایا جاسکتا ۔ ہم نہیں چاہتے کہ آپ کو کوئی تکلیف ہو"۔ 
سینئر بھوشن نے کہا کہ فریق بنانے کے لیے ان کی درخواست پر تفصیل سے سماعت ہونی چاہئے اور انہیں اس معاملے میں فریق بنایا جانا چاہئے۔ جسٹس مشرا نے کہا کہ "آپ کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ مدعا علیہ نمبر 1 آپ کا بیٹا ہے اور اگر وہ قصوروار پایا جاتا ہے تو آپ اس کے بجائے جیل جانے کو تیار ہیں ۔ یہ قانونی جرح نہیں ہے، جسے ہم سنیں گے۔ محبت اور جذبات سے سرشار ہوکر کی جانے والی بحث قانونی جرح نہیں ہوسکتی ہے"۔ 
واضح رہے کہ عدالت عظمی آج پرشانت بھوشن کے خلاف 11 سالہ پرانے توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت کر رہی تھی۔ عدالت نے مقدمے سماعت کے لئے 4 اگست کی تاریخ مقرر کردی ہے۔
 

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS