نوٹ بندی نے نہیں،انسانیت نے جیت حاصل کی

0

ایروڈ (تمل ناڈو): کورونا وائرس وبا سے زندگی بہت مشکل ہوگئی ہے۔ اور اگر آپ کے پاس اتنے بھی روپے نہیں ہے کہ آپ روزمرہ کی چیزوں کو اپنے لئے اور اپنوں کے لئے خرید سکیں۔محدود امدنی انسان کو اس کی ضریات زندگی کو کتنی مشکل بنادیتی ہے۔انسانیت ابھی زندہ ہے اس کی مثال یہ ہے ۔ ضلع کے ایک اعلی افسر نے ایک نابینا جوڑے کو اپنی ذاتی بچت میں سے 25 ہزار روپے دینے میں مدد کی۔ نابینا ہونے کی وجہ سے،جوڑے کو یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ان کی بچت میں موجود ایک ہزار اور پانچ سو کے نوٹ چار سال قبل ہی بند ہوچکے تھے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سومو (58) اور اس کی اہلیہ پالنیمل نے ،جنہوں نے اگربتی بیچ کریہ بیسے جمع کے تھا،دس سال سے زیادہ عرصے میں ان کی بچت سے ایک ہزار روپے زیادہ  دے کر ان کی مدد کی۔
ذرائع نے بتایا کہ سومو نے حکومت سے مدد کی اپیل کے دو دن بعد ،ضلعی افسر نے اچھے شہری کا کردار ادا کرتے ہوئے،دفتر کو گاڑی بھیجی اور چیک کو ان دونوں  میاں بیوی کے حوالے کردیا۔ انہوں نے ضلع کے مرکزی بینک میں 24،000 روپے کے پرانے نوٹ جمع کرنے کی ہدایت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ سومو اور ان کی اہلیہ نے فوری مدد پر افسر کا شکریہ ادا کیا۔ سومو نے بتایا کہ جب وہ جمعہ کو اپنی بچت بینک میں جمع کروانے گیا تو انھیں معلوم ہوا کہ صرف نومبر 2016 میں ہی ایک ہزار اور پانچ سو کے نوٹ بند ہو گئے تھے۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS