ویکسین کو لیکر خدشات کا شکار ہونے کی بجائے راحت کی سانس لینے کی ضرورت

    0

    سرینگر(صریر خالد،ایس این بی): جموں کشمیر میں محکمۂ صحت نے عوام کو کووِڈ-19لگانے پر آمادہ کرنے کیلئے سوشل میڈیا پر سرگرمی کے ساتھ جانکاری مہم شروع کی ہے۔اس دوران یہاں کے ڈاکٹروں کی ایک تنظیم نے ویکسین کو محفوظ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وبائی بیماری سے پلو چھڑانے کیلئے ویکسین لگانے کے سِوا کو چارہ نہیں ہے۔
    محکمۂ صحت میں ٹیکہ کاری کے شعبہ کے انچارج ڈاکٹر ہارون نے بتایا کہ چونکہ بعض حلقوں میں ویکسین کے حوالے سے خدشات ہیں لہٰذا محکمہ نے عوام کی آمادگی کیلئے سوشل میڈیا پر ایک جانکاری مہم شروع کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مہم کے تحت نامور ڈاکٹروں ،صحت کارکنوں اور دیگراں کی ٹیکہ کاری کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرائی جائیں گی تاکہ عوام میں موجود خدشات دور ہوں اور وہ ٹیکہ کاری کرانے پر آمادہ ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ چونکہ مرکزی سرکار کی ہدایات کے مطابق ابھی پہلے مرحلے پر صحت کارکنوں کو ہی ٹیکے لگائے جارہے ہیں جبکہ عام لوگوں میں کئی طرح کے خدشات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ایسے میں ہم نے سوچا کہ صحت کارکنوں کی ٹیکہ کاری کی ویڈیوز وغیرہ بناکر انہیں سوشل میڈیا پر وائرل کیا جائے تاکہ لوگوں میں ویکسین کے محفوظ ہونے کے بارے میں اعتماد قائم ہو اور وہ کسی ہچکچاہٹ پر اپنی ٹیکہ کاری کرانے پر آدہ ہوجائیں‘‘۔
    ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں میڈیکل انسٹیچیوٹ صورہ (سکمز) اور دیگر میڈیکل کالجوں کے درجنوں سربراہانِ شعبہ جات اور دیگر سرکردہ ڈاکٹروں اور عملہ کے ہزاروں اہلکاروں نے ٹیکے لگوائیے اور ان سبھی میں سے کسی نے بھی کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں کی ہے۔ ڈاکٹر ہارون کے مطابق اس سے واضح ہوگیا ہے کہ ٹیکہ کاری محفوظ ہے اور لوگوں کو بلاوجہ کے خدشات کا شکار ہوئے بغیر آگے آنا چاہیئے۔انہوں نے کہا ’’یہی بات ہم جانکاری مہم میں لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کرینگے‘‘۔
    دریں اثنا ڈاکٹرس ایسوسی ایشن آف کشمیر (ڈی اے کے) نے ایک بیان میں کووِڈ-19 ویکسین کے حوالے سے سماج کے بعض حلقوں میں موجود خدشات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے ہر طرح سے محفوظ بتایا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کووِڈ19- کی وبائی بیماری سے جان چھُڑانے کی واحد صورت ٹیکہ کاری ہے اور اب جبکہ ویسکین دستیاب ہوگیا ہے اس سلسلے میں خدشات کا شکار ہونے کی بجائے راحت کی سانس لینے کی ضرورت ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS