حاملہ خواتین کے کنبوں کی کائونسلنگ ضروری: ماہرین

0

نئی دہلی، (پی ٹی آئی)
تغذیہ کی کمی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صفر سے 24 مہینے کے بچوں میںتغذیہ کی کمی دھیرے دھیرے بڑھتی ہے اور 2 سال کی عمر کے بعد وہ مستحکم ہونے لگتی ہے، ایسے میں اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے حاملہ ہونے سے لے کر بچے کی زندگی کے 1,000 دن پورے ہونے تک خواتین کی صحت و تغذیہ کی نگرانی کی جائے اور ایسے کنبوں کی کائونسلنگ کی جائے۔
دسمبر 2020 میں آنے والے ’نیشنل فیملی ہیلتھ سروے5-‘ سے تغذیہ کی کمی کی صورتحال سنگین ہوتی نظر آ رہی ہے۔2015-16 کے مقابلے 22 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں 2019-20 میں تغذیہ کی کمی بڑھی ہے۔ جن 22 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کا سروے کیا گیا ہے ان میں سے تقریباً 13 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں 2015-16 کے مقابلے 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی لمبائی/وزن نہیں بڑھا ہے۔ سروے5- کے مطابق سروے4- کے مقابلے 12 ریاستیں اور مرکزکے زیر انتظام ریاستیں ایسی ہیں جہاں 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں تغذیہ کی کمی میں اضافہ ہوا ہے، وہیں 16 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستیں ایسی ہیں جہاں 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں تغذیہ کی کمی کی صورتحال سنگین ہوئی ہیں اور ان کا وزن معمول سے کم ہے۔
تغذیہ کے ماہرین نے صلاح دی ہے کہ ایسا نظام فروغ کیا جائے جس کے تحت حاملہ ہونے سے لے کر بچے کی زندگی کے پہلے 1,000 دنوں تک خواتین کی وقت سے کائونسلنگ کی جائے اور ان کی تغذیہ کا پورا خیال رکھا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ’یہ حکمت عملی ’’تغذیہ مہم‘‘ کے ڈیزائن میں شامل کی گئی ہے۔ لیکن حکمت عملی کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے حاملہ خواتین کا پتہ لگانے اور نگرانی کرنے اور صفر سے 24 ماہ تک کے بچوں کی تغذیہ کی کمی کو دور کرنے کے لیے سنجیدہ کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم تغذیہ کی کمی سے آزاد، صحت مند ہندوستان کی تعمیر کی جانب ایک قدم آگے لے جائے گی۔ نئی دہلی کے صحت عامہ تغذیہ اور ترقیاتی مرکز کی ڈائرکٹر ڈاکٹر شیلا ویر نے کہا کہ ’زندگی کے پہلے 1,000 دن جسم اور دماغ کے فروغ کے لیے اہم ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ 80 فیصد دماغ کا فروغ زندگی کے پہلے 1,000 دنوں یں ہو جاتا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’جسم اور دماغ کے طبی فروغ کے لیے بچے کو تغذیہ کی ضرورت ہوتی ہے۔‘ ویر نے کہا کہ حالیہ مطالعہ بتاتے ہیں کہ ہندوستان میں صفر سے 5 سال کی عمر میں ہونے والی بچوں کی موت کا تقریباً 68 فیصد معاملہ تغذیہ کی کمی سے جڑا ہوا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS